Skip to main content

                            Burning Kashmir     
خواتین کی چوٹیاں کاٹے جانے کے واقعات قابل تشویش اور چرارشریف کے امام و خطیب کی داڑھی کاٹنے پر مولانا بخاری صاحب کی شدید الفاظ میں مذمت اور افسوس کا اظہار کیا                                                              
 آج مورخہ 06 اکتوبر 2017 بروز جمعۃ المبارک کو مرکزی رابطہ ائمہ مساجد جموں و کشمیر کے صدر و امام و خطیب پتھر مسجد شریف چراری نمبل صفاکدل مولانا سید وارث شاہ بخاری صاحب نے نماز جمعہ کے موقع پر عوام الناس سے  خطاب کرتے ہوئے اس وقت جو جموں و کشمیر خواتین کی چوٹیاں کاٹے جانے کے واقعات رونما ہورہے ہیں جو قابل تشویش اور افسوسناک ہیں ان واقعات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے بخاری صاحب نے کہا کہ اسطرح کے واقعات کرنے والے شرپسند افراد دین کے بھی دشمن اور انسانیت کے بھی دشمن ہیں انہوں نے خواتین کی چوٹیاں کاٹے جانے اور چرارشریف کے امام و خطیب  مولوی غلام نبی گورسی ساکنہ سنگرونی کی داڑھی کاٹنے پر زبردست افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے کہا کہ اسطرح کی بدترین حرکات ہماری ماؤں بہنوں اور بیٹیوں کی عزت کے ساتھ کھلواڑ ھے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم بخاری صاحب نے  حکومت اور پولیس سے اپیل کی ہے ایسے شر پسند عناصر افراد کو جلد از جلد گرفتار کیا جائے اور ان کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جائے تاکہ دوبارہ اسطرح کے واقعات رونما نہ ہو انہوں نے کہا کہ اگر اسطرح کے واقعات کو جلد از جلد اگر روکا نہ گیا تو اس کے برے نتائج برآمد ہوں گے کیونکہ یہ تمام مسلمانوں کی عزت و آبرو کا مسئلہ ہے اس کے ساتھ کھلواڑ ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا نہ ہی ایسے شرپسند عناصر کو معاف کیا جائے گا اور کہا کہ عوام الناس کو شرپسند عناصر سے ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے
~آپ کا دوست Yasir Ahmad 

Comments

Popular posts from this blog

ﮈﯾﮍﮪ ﮐﺮﻭﮌ ﯾﮩﻮﺩﯾﻮﮞ ﻧﮯ ﮈﯾﮍﮪ ﺍﺭﺏ ﻣﺴﻠﻤﺎﻧﻮﮞ ﮐﻮ ﺟﻮﺗﮯ ﮐﯽ ﻧﻮﮎ ﭘﺮ ﺭﮐﮭﺎ ہوا ہے کیونکہ مسلمانوں نے ﺍﻟﻠﮧ ﺍﻭﺭ ﺍﺱ ﮐﮯ ﺭﺳﻮﻝ ﷺ ﺳﮯ ﺟﻨﮓ ﭼﮭﯿﮍ ﺭﮐﮭﯽ ﮨﮯ، https://m.facebook.com/paighammedia ﻏﺰﻭﮦ ﺍﺣﺪ ﺳﻦ 3 ﮨﺠﺮﯼ ﮐﻮ ﭘﯿﺶ ﺁﯾﺎ۔ ﺍﺱ ﮐﺎ ﭘﺲ ﻣﻨﻈﺮ ﮐﭽﮫ ﯾﻮﮞ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺍﯾﮏ ﺳﺎﻝ ﻗﺒﻞ ﯾﻌﻨﯽ 2 ﮨﺠﺮﯼ ﮐﻮ ﻏﺰﻭﮦ ﺑﺪﺭ ﮐﯽ ﺷﮑﻞ ﻣﯿﮟ ﺩﻧﯿﺎ ﮐﯽ ﺗﺎﺭﯾﺦ ﮐﺎ ﺍﯾﮏ ﻣﻌﺠﺰﮦ ﺭﻭﻧﻤﺎ ﮨﻮﺍ ﺟﺲ ﻣﯿﮟ ﺑﮯ ﺳﺮﻭﺳﺎﻣﺎﻧﯽ ﮐﮯ ﻋﺎﻟﻢ ﻣﯿﮟ 313 ﻣﺴﻠﻤﺎﻧﻮﮞ ﮐﮯ ﻟﺸﮑﺮ ﻧﮯ ﻗﺮﯾﺶ ﻣﮑﮧ ﮐﮯ ﺍﭘﻨﮯ ﺳﮯ 3 ﮔﻨﺎ ﺑﮍﮮ ﻟﺸﮑﺮ ﮐﻮ ﭘﭽﮭﺎﮌ ﮈﺍﻻ۔ ﻣﺴﻠﻤﺎﻧﻮﮞ ﮐﮯ ﭘﺎﺱ ﺻﺮﻑ 70 ﺍﻭﻧﭧ، 2 ﮔﮭﻮﮌﮮ ﺍﻭﺭ ﭼﻨﺪ ﺍﯾﮏ ﺗﻠﻮﺍﺭﯾﮟ ﮨﯽ ﺗﮭﯿﮟ ﻟﯿﮑﻦ ﺍﻟﻠﮧ ﺗﻌﺎﻟﯽ ﮐﯽ ﻣﺪﺩ ﺷﺎﻣﻞ ﺣﺎﻝ ﺗﮭﯽ، ﭼﻨﺎﻧﭽﮧ ﻗﺮﯾﺶ ﮐﮯ ﺁﮨﻨﯽ ﺯﺭﮦ ﻣﯿﮟ ﻣﻠﺒﻮﺱ ﺩﺷﻤﻨﻮﮞ ﮐﻮ ﺑﮭﯽ ﻣﻮﻡ ﮐﯽ ﻃﺮﺡ ﮐﺎﭦ ﮐﺮ ﺭﮐﮫ ﺩﯾﺎ۔ ﻗﺮﯾﺶ ﮐﮯ ﻣﺨﺘﻠﻒ ﮔﺮﻭﮨﻮﮞ ﮐﮯ 70 ﮐﮯ ﻗﺮﯾﺐ ﺳﺮﺑﺮﺍﮦ ﺍﺱ ﻣﻌﺮﮐﮯ ﻣﯿﮟ ﻗﺘﻞ ﮨﻮﺋﮯ ﺍﻭﺭ ﻭﮦ ﺑﮍﯼ ﻣﺸﮑﻞ ﺳﮯ ﺟﺎﻥ ﺑﭽﺎ ﮐﺮ ﺑﮭﺎﮔﮯ۔ ﻟﺸﮑﺮ ﮐﺎ ﺳﭙﮧ ﺳﺎﻻﺭ ﺍﺑﻮﺟﮩﻞ ﺍﺳﯽ ﻏﺰﻭﮦ ﻣﯿﮟ ﻣﺎﺭﺍ ﮔﯿﺎ ﺗﮭﺎ۔ ﭘﮭﺮ ﺍﺑﻮﺳﻔﯿﺎﻥ ﻧﮯ ﺍﺱ ﮐﺎ ﺑﺪﻟﮧ ﻟﯿﻨﮯ ﮐﺎ ﻓﯿﺼﻠﮧ ﮐﯿﺎ ﺍﻭﺭ ﭘﻮﺭﮮ ﺍﯾﮏ ﺳﺎﻝ ﺗﮏ ﺟﻨﮓ ﮐﯽ ﺗﯿﺎﺭﯼ ﮐﯽ۔ 3300 ﺍﻓﺮﺍﺩ ﮐﺎ ﻟﺸﮑﺮ ﺗﯿﺎﺭ ﮐﯿﺎ، ﺍﺳﮯ ﮨﺮ ﻃﺮﺡ ﮐﮯ ﺍﺳﻠﺤﮧ ﻭ ﺳﺎﻣﺎﻥ ﺳﮯ ﻟﯿﺲ ﮐﯿﺎ ﺍﻭﺭ ﻣﺪﯾﻨﮯ ﮐﯽ ﻃﺮﻑ ﭼﮍﮬﺎﺋﯽ ﮐﺮﺩﯼ۔ ﻧﺒﯽ ﷺ ﮐﻮ ﺍﻃﻼﻉ ﻣﻠﯽ ﺗﻮ ﺁﭖ ﷺ ﻧﮯ ﺍﭘﻨﮯ ﺍﺣﺒﺎﺏ ﮐﻮ ﻣﺸﻮﺭﮦ ﮐﯿﻠﺌﮯ ﺑﻼﯾﺎ۔ ﺁﭖ ﷺ ﮐﯽ ﺭ

Yasir Ahmad

Kirayadar Dekhiye Mere Kamray Ki Chhat Kitni Tapak Rahi Hai Aur Barish Ka Pani Tezi Se Kamray Me Aa Raha Hai.. Malik Makan: Me Ny To Aap Ko Pehly Hi Kaha Tha K Her Kamray Me Pani Ki Sahulat Mojood Hai.. :-D
ایک بادشاہ کے دربار میں ایک اجنبی،نوکری کی طلب لئےحاضر ھوا، قابلیت پوچھی گئ، کہا ،سیاسی ہوں ۔۔ (عربی میں سیاسی،افہام و تفہیم سے مسئلہ حل کرنے والے معاملہ فہم کو کہتے ھیں) بادشاہ کے پاس سیاست دانوں کی بھر مار تھی، اسے خاص " گھوڑوں کے اصطبل کا انچارج " بنا لیا  جو حال ہی میں فوت ھو چکا تھا. چند دن بعد ،بادشاہ نے اس سے اپنے سب سے مہنگے اور عزیز گھوڑے کے متعلق دریافت کیا، اس نے کہا "نسلی نہیں ھے" بادشاہ کو تعجب ھوا، اس نے جنگل سے سائیس کو بلاکر دریافت کیا،،،، اس نے بتایا، گھوڑا نسلی ھے لیکن اس کی پیدائش پر اس کی ماں مرگئ تھی، یہ ایک گائے کا دودھ پی کر اس کے ساتھ پلا ھے. مسئول کو بلایا گیا، تم کو کیسے پتا چلا، اصیل نہیں ھے؟؟؟ اس نے کہا،  جب یہ گھاس کھاتا ھےتو گائیوں کی طرح سر نیچے کر کے  جبکہ نسلی گھوڑا گھاس منہ میں لےکر سر اٹھا لیتا ھے. بادشاہ اس کی فراست سے بہت متاثر ھوا، مسئول کے گھر اناج،گھی،بھنے دنبے،اور پرندوں کا اعلی گوشت بطور انعام بھجوایا. اس کے ساتھ ساتھ اسے ملکہ کے محل میں تعینات کر دیا، چند دنوں بعد، بادشاہ نے مصاحب سے بیگم کے بارے رائے ما